the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز
etemaad live tv watch now

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات 2024 میں کون سی سیاسی پارٹی جیتے گی؟

نیشنل کانفرنس جموں و کشمیر
کانگریس
بی جے پی
سری نگر: وادی کشمیر میں گذشتہ ساڑھے تین ماہ سے جاری بحران کو ختم کرنے کے لئے بی جے پی کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر برائے امور خارجہ یشونت سنہا کی سربراہی میں سری نگر آئے وفد نے بذرگ علیحدگی پسند رہنما اور حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی کے ساتھ گذشتہ تین دنوں کے دوران دو مرتبہ ملاقات کی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے یہاں جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ سابق وزیر خارجہ یشونت سنہا کی قیادت میں آئے ہوئے وفد کے تین ارکان جمعرات کی صبح دوبارہ چیرمین حریت مسٹر گیلانی سے ملاقی ہوئے، ان میں سابقہ ائیر وائس مارشل کاک، سینئر صحافی بھارت بوشن اور ایگزیکیٹیو ڈائریکٹر آف دی سینٹر فار ڈائیلاگ اینڈ ریکنسی لیشن ششوبا باروے شامل تھے۔ حریت بیان کے مطابق وفد نے مسٹر گیلانی کو بتایا کہ ہم ریاسست میں طالب علموں کے حوالے سے بہت فکر مند ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ ان کا ایک تعلیمی سال ضائع نہ ہونے پائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سرکاری لوگوں سے ملے اُن کی بھی یہی رائے ہے کہ تعلیم متاثر نہیں ہونی چاہیے۔ حریت بیان میں کہا گیا کہ مسٹر گیلانی نے وفد کو بتایا کہ ہم کبھی بھی بچوں کے تعلیم کے خلاف نہ تھے، نہ ہیں اور نا ہی آئندہ کبھی ہوں گے، اس وقت جو کچھ ریاست جموں کشمیر میں ہورہا ہے اس کی تمام تر ذمہ داری صرف اور صرف بھارت کی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔
مسٹر گیلانی نے وفد سے کہا ہے کہ اگر واقعی حکومت عوام اور خاص کر بچوں کے مستقبل کے حوالے سے ذرا بھی متفکر ہیں تو وادی میں جاری ظلم وبربریت کے ماحول کو ختم کرکے تمام قیدیوں کو رہا کرے، ان کے خلاف درج کیسوں کو واپس لیں، مسلسل شبانہ چھاپوں پر روک لگائی جائے، نوجوانوں کا تعاقب کرنا بند کردے اور لوگوں کو پرامن طور اپنی بات کہنے کا موقع فراہم کیا جائے، ،تاکہ بچے بھی خوشی خوشی اپنے اسکولوں کو جاسکیں۔ امتحانات کو ملتوی کرکے طالب علموں کو تیاری کا موقعہ فراہم کریں تاکہ وہ اپنی قابلیت کے بل پر کسی رعایت کے بغیر اپنی صلاحیتوں کو نکھار سکیں۔
مسٹر گیلانی نے وفد کو بتایا کہ ہم پہلے بھی واضح کرچکے ہیں اور آج پھر یہ بات دہرارہے ہیں کہ کشمیر کا کوئی بھی انسان تعلیم کے نور کے خلاف نہیں ہوسکتا ہے اور ہم تو اس حوالے سے سب سے زیادہ فکر مند اور حساس ہیں۔ ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ تعلیم اُن بنیادی ضروریات میں شامل ہے جس سے انسان اپنے آپ کو ہی نہیں بلکہ اپنے ربّ کو بھی پہچاننے کی صلاحیت حاصل کرسکتا ہے۔ حریت چیرمین نے کہا کہ تعلیم کی افادیت کے ساتھ ساتھ اس بات سے بھی کسی کو انکار نہیں ہونا چاہیے کہ تعلیم حاصل کرنے کے لیے پُرسکون ماحول میسر ہونا بھی اتنا ہی ضروری ہے اور وہ ماحول صرف وہی قائم کرسکتے ہیں جن کے اختیار میں 10لاکھ فوج ہو، ایک لاکھ کے قریب پولیس ہو اور پوری انتظامی مشینری کے ساتھ ساتھ وہ قوانین اور ضابطے بھی ہوں جن کو استعمال کرکے وہ ہرروز وادی کے کونے کونے کو عقوبت خانوں میں تبدیل کررہے ہیں۔
بیان کے مطابق مسٹر گیلانی نے وفد کو بتایا کہ مجھے تعجب ہورہا ہے کہ حکومتی لاؤ لشکر اور جاہ وحشمت کے باوجود یہ بزدل سرکار عام اور نہتے لوگوں سے امن قائم کرنے کی امید رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسکولی بچوں کے قاتل، اُن کو نابینا



کرنے اور ہزاروں کی تعداد میں اُن کو جیلوں میں بند کرنے کے بھیانک جرائم کے ذمہ دار لوگ ہی تعلیم کا رونا روکر سینہ کوبی کرتے ہیں۔ وہ ان کی معصوم زندگیوں سے کھلواڑ کرکے اُن کے گھروں کو ملیا میٹ کرتے ہیں اور اُن کے گھروالوں کو لہولہان کرتے ہیں، پولیس تھانوں میں اُن کے جسموں کے بال اکھاڑے جاتے ہیں، گیس لائٹر سے اُن کے جسموں کو داغ دیا جاتا ہے اس طوفان بدتمیزی پر یہ سرکاری چرب زبان گنگ ہوئے ہیں، لیکن تعلیم پر بڑی بڑی اور لچھے دار تقاریر کرکے جذبات کا استحصال کرنے کی مکارانہ سازشیں کرتے ہیں تاکہ اپنی سفاکیت اور درندگی کے بھیانک جرائم پر پردہ پوشی ہونے کے ساتھ ساتھ اُن کے اقتدار کی کرسی بھی سلامت رہے۔ اس بات کا عملی ثبوت ان زرخرید حاشیہ برداروں نے ان چار مہینے میں دیا ہے۔ بیان کے مطابق مسٹر گیلانی نے وفد کو بتایا کہ وہ بچہ اسکول کیسے جاسکتا ہے جس کا باپ، چاچا، بھائی، رشتہ دار، دوست، ہمسایہ حکومتی درندگی کی وجہ سے یا تو قبرستان میں موت کی ابندی نیند سو رہا ہے یا زخمی ہوکر کسی اسپتال کے بیڈ پر پڑا ہے یا پی ایس اے اور دوسرے کالے قوانین کے تحت جیلوں اور انٹروگیشن سینٹروں میں تشدد کا شکار بنایا جارہا ہے۔ وفد نے 25 اکتوبر کو اپنے دورے کے پہلے دن حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں کے سربراہان سید علی گیلانی و میرواعظ مولوی عمر فاروق ، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے سربراہ و حریت (گ) لیڈر شبیر احمد شاہ ، مسلم کانفرنس چیئرمین پروفیسر عبدالغنی کے ساتھ ملاقات کی، لیکن جے کے ایل ایف چیئرمین محمد یاسین ملک نے ملاقات کرنے سے انکار کیا تھا۔
تاہم بی جے پی کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر برائے امور خارجہ یشونت سنہا کی قیادت والے اس وفد کا کہنا ہے کہ وہ حکومت ہند کی نمائندگی نہیں کررہے ہیں بلکہ کشمیریوں کے مصائب کو جاننے اور سمجھنے کے لئے ذاتی طور پر یہاں آیے ہیں۔ اس پانچ رکنی وفد میں سابق بیورو کریٹ وجاہت حبیب اللہ ، سابق ایئر وایس مارشل کپل کاک، معروف صحافی بھارت بھوشن اور نئی دہلی کے مرکز برائے مذاکرات و مفاہمت کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ششوبا باروے بھی شامل ہیں۔ خیال رہے کہ اگرچہ 4 ستمبر کو چار رکنی کل جماعتی وفد جس میں سی پی آئی ایم کے جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری ، سی پی آئی لیڈر ڈی راجا، جے ڈی یو لیڈر شرد یادیو اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی شامل تھے، نے علیحدگی پسند قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک سے ملاقات کی کوششیں کی تھیں، تاہم اُن کی تمام تر کوششیں راہیگان گئی تھیں۔ جہاں تب چشمہ شاہی ہٹ نما جیل میں نظر بند میرواعظ اور ہم ہامہ پولیس میس میں مقید یاسین ملک نے ملاقات سے انکار کیا تھا، وہیں مسٹر گیلانی نے وفد کے اراکین یچوری اور راجا کے لئے اپنی رہائش گاہ کے دروازے بند کردیے تھے۔ وادی میں 8 جولائی کو حزب المجاہدین کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے ساتھ شروع ہوئی آزادی حامی احتجاجی مظاہروں کی لہر کے دوران کم از کم 90 شہری ہلاک جبکہ 15 ہزار دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔ زخمیوں میں سے سینکڑوں شہری جن میں زیادہ تعداد نوجوان کی ہے، اپنی ایک یا دونوں آنکھوں کی بینائی سے محروم اور جسمانی طور پر ہمیشہ کے لئے معذور ہوگئے ہیں۔
اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.